Skip to main content

مثانہ اور آنتیں

بہت سے مسائل آپ کے مثانے اور آنتوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر:

  • فالج ان اعصابی راستوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے جو آپ کے مثانے اور/یا آنتوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔
  • طویل کوویڈ آپ کے پاخانے کی حاجت میں کثرت کے مسئلے کو بھی اپنے ساتھ لے کر آتا ہے اور یہ عام طور پر وقت کے ساتھ ٹھیک ہو جاتا ہے
  • سانس کی کچھ تکالیف بھی پیشاب اور پاخانہ کی بے ضبطگی کو بدتر بنا سکتی ہیں

یہ بے ضبطگی (جب آپ بیت الخلا جاتے ہیں، تو اس پر قابو پانے میں ناکامی) کا سبب بن سکتا ہے یا اس سے دیگر مسائل مثلاً اسہال (ڈھیلا، پانی والا پاخانہ) یا قبض (پاخانہ کرنے میں مشکل) جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں

مثانے اور آنتوں کے مسائل کے بارے میں بات کرنا مشکل ہو سکتا ہے، اور یہ شرمناک ہو سکتا ہے، لیکن اگر آپ کو بیت الخلا جانے میں دشواری ہو تو آپ کو ڈاکٹر یا دیگر صحت سے متعلق پیشہ ور کو بتانے سے گھبرانا نہیں چاہیے۔ یہ مسائل آپ کی تندرستی پر بڑا اثر ڈال سکتے ہیں اور اگر آپ ان کے بارے میں صحت کے پیشہ وارانہ ماہر سے بات کرتے ہیں، تو ان کا اکثر علاج ہو سکتا ہے یا ان سے نمٹا جا سکتا ہے۔

پیشاب خطا ہونا

پیشاب خطا ہونا اسے کہتے ہیں جب آپ کو پیشاب کرتے وقت اسے کنٹرول کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ آپ کو معلوم ہو سکتا ہے کہ آپ کو زیادہ کثرت سے پیشاب کرنے کی ضرورت ہے یا جب آپ ہنستے ہیں، کھانستے ہیں یا جب اپنے آپ کو مشقت میں ڈالتے ہیں، تو آپ کا پیشاب نکل جاتا ہے۔ کچھ صورتوں میں، جب آپ پیشاب کرتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ کو اس پر بالکل بھی کنٹرول نہیں ہو۔

اگر آپ پیشاب پر آپ کا کنٹرول موجود نہیں رہا، تو بے ساختہ نکلنے والے پیشاب کو جذب کرنے کے لیے پیڈز، انڈرویئر انسرٹس اور خاص طور پر ڈیزائن کردہ انڈرویئر کی کئی اقسام دستیاب ہیں۔ حالیہ برسوں میں اس میں بہت پیش رفت ہو چکی ہے – پیشاب کو جذب کرنے والی بہت سی معاون اشیاء اب بہت سے آسانی سے دستیاب ہیں جو پتلی، بلا رکاوٹ اور آرام دہ ہیں اوراب آپ پیشاب جذب کرنے والے ایسے انڈر ویئر بھی خرید سکتے ہیں جو دیکھنے میں معمول کے مطابق لگتے ہیں۔ زیادہ تر فارمیسیوں میں خواتین کی حفظان صحت کی مصنوعات کے ساتھ یا اس کے قریب پیشاب کی بے ضابطگی کے لیے پیڈز بھی دستیاب ہوتے ہیں۔

آپ کو ایسی ورزشیں کرنے کا مشورہ بھی دیا جا سکتا ہے جو آپ کے مثانے کے پٹھوں کو مضبوط کرتی ہیں یا پیڑو کے فرشی عضلات – یعنی وہ عضلات جو آپ کے پیشاب کی نالی، مقعد اور تولیدی اعضاء کو گھیرے ہوئے ہوتے ہیں، کو مضبوط بناتی ہیں۔

اگر آپ کو معمول سے زیادہ کثرت سے پیشاب کرنے کی ضرورت ہے، لیکن آپ اسے کم از کم تھوڑی دیر کے لیے روک سکتے ہیں، تواپنے مائعات کے استعمال میں کمی لانے اور جہاں تک ممکن ہو سکے کسی بیت الخلا کے قریب موجود رہنے سے اس مسئلے پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ چائے اور کافی سے پرہیز کرنا بھی آپ کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے، جو کہڈائیوریٹکس (یعنی پشیاب آور) ہیں اور اس کے علاوہ شراب نوشی میں کمی بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

پاخانہ خطا ہونا

پاخانہ کی ضبطگی اس وقت ہوتی ہے جب آپ کو پاخانہ کرتے وقت اسے کنٹرول کرنے میں دشواری ہوتی ہے، جس کی عام وجہ آپ کے اسفنکٹرز کے پٹھوں یا اعصاب میں پایا جانے والا کوئی مسئلہ ہوتا ہے۔

اسفنکٹرز (دو ہوتے ہیں – اندرونی اور بیرونی) جو کہ مقعد کے گرد پٹھوں سے بنے ہوئے رِنگ کی شکل میں ہوتے ہیں اور یہ پاخانے کو جسم کے اندر قابو میں رکھنے یا باہر دھکیلنے کے لیے ضرورت کے مطابق سخت یا نرم ہو سکتے ہیں۔ پٹھوں یا ان پر قابو پانے والے اعصاب کو پہنچنے والے نقصان کے بعد، آپ کو معلوم ہو سکتا ہے کہ اسفنکٹرز اب اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کر رہے۔ اس کی وجہ سے مقعد سے بے ساختہ طور پر گیس نکلنے (ہوا کا اخراج) کا مسئلہ ہو سکتا ہے یا مقعد سے مائع یا ٹھوس پاخانے کا اخراج بھی ہو سکتا ہے۔

آپ بے ضابطگی کے ایسے پیڈ خرید سکتے ہیں جو خاص طور پر پاخانے کی بے ضابطگی کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں اوران میں بدبو کے اثرات کو زائل کرنے کے لیے مخصوص خوشبو یا طریقہ کار استعمال کیا جاتا ہے۔ آپ انہیں اپنے انڈر ویئر کے اندر رکھ سکتے ہیں اور یہ تھوڑی مقدار میں رساؤ کو سنبھال سکتے ہیں۔

آپ کو معلوم ہو سکتا ہے کہ غذا بھی آپ کی بے ضابطگی کو متاثر کرتی ہے۔ بہت زیادہ فائبر، کیفین، الکحل یا مصنوعی مٹھاس آپ کے پاخانے کو ڈھیلا کر سکتی ہے، جس سے رساؤ کا امکان زیادہ ہو جاتا ہے۔

ایسی ورزشیں بھی موجود ہیں جو اسفنکٹرز اور پیڑو کے پٹھوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ یہ بے ضابطگی کو بہت مؤثر طریقے سے کم کر سکتی ہیں۔

پیشاب کی بے ضابطگی کی طرح، صرف اس بات کا یقین ہونا کہ آپ جلدی سے بیت الخلا جا سکتے ہیں، اکثر زندگی کو بہت آسان بنا دیتا ہے۔

قبض

قبض اس وقت ہوتی ہے جب آپ کو پاخانہ کے اخراج میں مشکل پیش آتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ آپ کا پاخانہ بہت سخت ہوتا ہے اور اس میں کافی مائع مقدار میں مائع موجود نہیں ہوتا، لیکن یہ اکثر اس لیے ہوتا ہے کہ آپ کی بڑی آنت اس طرح سے حرکت نہیں کر رہی ہوتی جس طرح اسے کرنی چاہئیے۔ یہ فالج کے بعد عام ہے اور کچھ لوگوں میں لانگ کوویڈ سے بھی وابستہ ہے۔

قبض بہت تکلیف دہ ہو سکتی ہے، کیونکہ بڑی آنت میں دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ جب آپ بیت الخلا جاتے ہیں تو یہ تناؤ کے مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہے، جو آپ کے دل کو دباؤ میں ڈالتا ہے اور آپ کی آنت کے آخری حصے اور مقعد کے پٹھوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ تاہم، قبض کے بہت سے مؤثر علاج موجود ہیں۔

  • ایک اعلی فائبر والی خوراک – جس میں بہت زیادہ چھلکا، اناج اور پھل موجود ہوں – آپ کے پاخانہ کو ڈھیلا کر سکتے ہیں، جو آسانی سے گزر سکتا ہے۔
  • یہ یقینی بنانا کہ آپ اچھی طرح سے ہائیڈریٹڈ ہیں (دن میں 2-3 لیٹر مائعات پینا) جو آپ کے پاخانہ کو ڈھیلا کرنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔
  • جلاب آور ادویات، جیسے سنا یا پاخانہ کو نرم کرنے والی ادویات، قبض کو دور کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
  • پراسیس شدہ کھانوں جیسے سفید روٹی اور چینی والی مٹھائیوں سے پرہیز کریں۔

جن چیزوں پر نظر رکھی جانی چاہئیے

مثانے اور آنتوں کے مسائل آپ کے باقی جسم پر بھی مضر اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو درج ذیل میں سے کچھ نظر آتا ہے تو، ڈاکٹر یا صحت کے پیشہ وارانہ ماہرین سے بات کریں:

  • آپ کے پیشاب یا پاخانہ میں خون آنا
  • جب آپ ٹوائلٹ جاتے ہیں، تو شدید درد ہوتا ہو
  • بڑی آنت یا مقعد سے خون بہنا
  • پیٹ یا شکم میں شدید درد
  • پانی کی کمی کی علامات – چکر آنا، الجھن، بہت گہرے رنگ کا پیشاب یا منہ اور آنکھیں خشک ہونا

This page was last updated on November 29, 2023 and is under regular review. If you feel anything is missing or incorrect, please contact health.information@chss.org.uk to provide feedback.

Share this page
  • Was this helpful ?
  • YesNo